Who will be the next president of Turkey?

ترکیہ کا آئندہ صدر کون ہوگا؟

ترکیہ کے صدارتی انتخابات بارے اس ماہ اپریل میں لگ بھگ 22 سے زائد سروے ہوئے جن میں 13 میں سیکولر صدارتی امیدوار کمال کلیچدار اولو سبقت لیے تھے جبکہ 9 میں رجب طیب ایردوان کو برتری حاصل تھی۔ آج بھی ایک سروے سامنے آیا جس میں بظاہر کمال کلیچدار کو 47.4 فیصد کے ساتھ برتری حاصل تھی لیکن 53 فیصد نے یہ بھی کہا کہ صدر ایردوان کے جیتنے کے امکانات ہیں۔ بہت سارے غیرجانبدار تجزیہ یہ کہہ رہے ہیں کہ کوئی بہتر رائے قائم کرنے کیلئے مئی کے سروے زیادہ مناسب ہوں گے۔
۔
ایک اور اہم پیش رفت یہ ہوئی ہے کہ فاشسٹ سوشلسٹ کردوں کی جماعت HDP کے سربراہ صلاح الدین جو کہ قید میں ہیں۔ ان کی پارٹی لگ بھگ 11 فیصد ووٹ رکھتی ہے۔ انہوں نے جیل سے پیغام دیا کہ ان کے ووٹرز ایردوان کے مقابلے میں سیکولر صدارتی امیدوار کی حمایت کریں۔ صدر ایردوان مسلسل کہتے رہے ہیں کہ اپوزیشن کا اتحاد چھ رکنی نہیں سات رکنی ہے، 6 میز کے اوپر اور ساتواں میز کے نیچے ہے۔
۔
ظاہری طور پر سیکولر امیدوار کی سوشل میڈیا کمپین قدرے بہتر ہے۔ انہوں نے اسی ٹیم کی ہائر کر رکھا ہے جس نے باراک اوباما کی صدارتی مہم چلائی تھی۔ لیکن کمال کلیچدار اولو کے پاس وعدہ اور لفظوں کے سوا کچھ نہیں۔ رجب طیب ایردوان کی گراؤنڈ میں مہم کامیاب جا رہی ہے۔ وہ اب بھی عوام کو اپنے جلسوں میں لانے اور پُرجوش کرنے کا فن رکھتے ہیں۔ بڑے جلسوں کا آغاز ہو چکا ہے۔ عمومی طور پر ان کا آخری ہفتہ سرپرائز کا ہوتا ہے لیکن اب تک وہ درجنوں سرپرائز دے چکے ہیں۔ آج وہ انقرہ میں جم غفیر میں خطاب کرنے والے ہیں۔

ترکیہ کا آئندہ صدر کون ہوگا؟” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں