انٹرویو: امداد اللہ قریشی

دل کی بیماریوں سے بچاو کیلئے تمباکو نوشی ، خوش خوراکی وموٹاپے کا خاتمہ ضروری ہے، پروفیسر بلال محی الدین
مسائل کے باوجود پی آئی سی لاکھوں مریضوں کوعلاج معالجہ کی بہترین سہولیات مفت فراہم کر رہا ہے۔ چیف ایگزیکٹو پی آئی سی سٹیٹ آف دی آرٹ ادارہ کیلئے اربوں روپے کی لاگت سے نئی انجیوگرافی مشینز، سی ٹی انجیو، تھیلیم سکین، نئے دواخانہ و سی سی یو اور ہاسٹلز کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے پی آئی سی میں مریضوں کی انجیو گرافی و انجیو پلاسٹی کی ویٹنگ لسٹ ختم کردی، 24گھنٹے انجیو پلاسٹی کی جارہی ہے۔ مریضوں کے دباو کے حوالے سےکم ازکم 1ہزار بیڈز کی ضرورت جبکہ 553بیڈز کے ساتھ سہولیات فراہم کر رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔

پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے چیف ایگزیکٹو پروفیسر ڈاکٹر بلال محی الدین نے کہا ہے کہ مسائل کے باوجود پی آئی سی لاکھوں مریضوں کوعلاج معالجہ کی بہترین سہولیات مفت فراہم کر رہا ہے جبکہ ادارہ کو سٹیٹ آف دی آرٹ بنانے کےلئے اربوں روپے کی لاگت سےنئی انجیوگرافی مشینز ، سی ٹی انجیو گرافی ، تھیلیم سکین کی تنصیب سمیت سرجیکل تھیٹر کی اپ لفٹنگ، ماڈیولر تھیٹر کی منظوری ، نیا دواخانہ کے قیام ، سی سی یو سمیت ڈاکٹر ، نرسز ، پیرا میڈیکس اور گریڈ 4کے ملازمین کے ہاسٹل جیسے منصوبوں پر کام جاری ہے ۔پی آئ سی پر مریضوں کے بوجھ کے تناسب سےکم ازکم 1ہزار بیڈز کی ضرورت ہے جبکہ ہم553بیڈز کے ساتھ غریب مریضوں کی خدمت کر رہے ہیں ، پی آئ سی میں مریضوں کی انجیوپلاسٹی 24گھنٹے شروع کروادی ہے
انجیو گرافی و انجیو پلاسٹی کی ویٹنگ لسٹ صفر کردی، جس کا کچھ عرصہ قبل 6ماہ کا وقت دیا جاتا تھا ، دل کی بیماریوں سے بچاو کیلئے تمباکو نوشی، خوش خوراکی اور موٹاپے کاخاتمہ ضروری ہے پاکستان کی ترقی کے لئے ٹیلنٹ کے بے قدری کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی سی کے حوالے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ چیف ایگزیکٹو پی آئی سی پروفیسر بلال محی الدین کا کہنا تھا کہ پی آئی سی ایک چھوٹا اسپتال ہے اور ہمارے پاس 553بیڈز موجود ہیں جبکہ روزانہ کی بنیاد پر ایمرجنسی اورآوٹ ڈور میں 2ہزار سے زائد مریض آتے ہیں
ایمرجنسی میں آنے والے 1ہزار مریض میں سے 50فیصد مریض دل کے ہوتے ہیں انہوں نے کہاکہ اگر روزانہ 200مریض داخل ہوں تو کم ازکم 1ہزار بیڈز کی ضرورت ہے لیکن سٹاف ، طبی آلات ، بیڈز اور تھیٹرز کی کمی کے باوجود پی آئی سی مریضوں کو سٹیٹ آف دی آر ٹ طبی سہولیات فراہم کر رہا ہے

علاوہ ازیں ملک بھر سمیت دنیا کو تربیت یافتہ کارڈیالوجسٹ بھی فراہم کر رہا ہے پنجاب انسٹی ٹیوٹ کے تربیت یافتہ کارڈیالوجسٹ ملتان انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی، فیصل آباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی ، راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی سمیت ڈی جی خان اور رحیم یار خان میں کام کر رہے ہیں اور ایم آئی سی تو اس سطح پر پہنچ چکا ہے کہ کارڈیالوجسٹ کی نئ ٹیمز تیار کررہا ہے انہوں نے کہاکہ پنجاب بھر کے ہسپتالوں میں کارڈیالوجی یونٹس میں سٹاف پورا نہیں ہے انہوںنے کہاکہ میں نے پی آئ سی میں پرائمری انجیوپلاسٹی شروع کروا دی گئی ہے اور فوری سنٹنٹ ڈالنے کا عمل شروع کیا گیا ہے جو کہ 24گھنٹے جاری رہتا ہے انہوں نے کہاکہ پہلے ہر ماہ 50کے قریب لوگوں کی انجیوپلاسٹی ہوتی تھی جنکی تعداد اب بڑھ کے ماہانہ 200ہوگئی ہے
انہوں نے کہا کہ جس انجیو گرافی وانجیوپلاسٹی کی ویٹنگ لسٹ کا ٹائم کبھی 2سال اور6ماہ تک کا ملتا تھا اب اسکی ویٹنگ لسٹ کا ٹائم صفر ہے چیف ایگزیکٹو پروفیسر بلال محی الدین نے بتایاکہ بائی پاس آپریشن کے حوالے سے ہمیں کچھ مسائل کا سامنا ہے جسکی وجہ سے مریض کو انتظار کرنا پڑتا ہے انہوں نے کہاکہ اگر روزانہ 10بائی پاس آپریشن کئے جائیں تو ہمیں اسکے لئے 80بیڈز درکار ہیں بیڈز سمیت دیگر سہولیات کی کمی کا سامنا ہےلیکن اسکے باوجود گزشتہ ایک ماہ کے دوران ایمرجنسی میں 23ہزار2سو 5،مریضوں ، آوٹ ڈور 21ہزار 9سو93مریضوں کا معائنہ و علاج کیا گیا جبکہ اسکے ساتھ ساتھ 1لاکھ 96ہزار 6سو12 مریضوں کے مفت ٹیسٹ ، 48ہزار4سو 30مریضوں کو مفت ادویات فراہم کی گئیں اسکے علاوہ 1ہزار 7سو45انجیوگرافیز ، 5سو68مریضو ں کی انجیو پلاسٹیز ، 2سو10مریضوں کی پرائمری پی سی ایلز ، 50مریضوں کی پی پی ایم ، 33،مریضوں کی ای پی سٹڈیز کی گئیں علاوہ ازیں شعبہ سی ٹی انجیو نے 520مریضوں ، شعبہ نیوکلر نے609مریضوں ، شعبہ ایکو نے 3530، شعبہ ریڈیالوجی نے 7466شعبہ ای ٹی ٹی نے428اور شعبہ کارڈک سرجریز نے 260مریضوں کو علاج معالجہ سہولیات فراہم کیں انہوں نے کہاکہ پی آی سی کی مزید بہتری کے لئے اربوں روپے کی لاگت سے 2نئی انجیو مشینز ، سی ٹی انجیو اور تھیلیم سکین مشین کی تنصب کے علاہ نیا دواخانے کا قیام ، ڈاکٹر، نرسز ، پیرا میڈیکس اور گریڈ 4کے ملازمین کے لئے نئے ہاسٹلز کا قیام عمل میں لا رہے ہیں ان ڈور سہولتوں کو بڑھانے کے لئے entitled patients کیلئے 30بیڈز کے سی سی یو کا اضافہ کر رہے ہیں

اسکے ساتھ سرجیکل تھیٹر کی اپ لفٹ کر رہے ہیں اورماڈیولر تھیٹر کی منظوری لے رہے ہیں انہوںنے کہاکہ ایل سی نہ کھلنے کے مسائل کے باعث ہسپتال سپلائی متاثر ہو رہی ہے جبکہ ادویات سمیت سنٹٹس وغیر ہ کی خریداری کے حوالے سےشفافیت کےپیش نظر سنٹرل پرچیز کی جارہی ہے ہم نے سٹنٹ کی ڈالر میں خریداری کے حوالے سے 30ڈالر قیمت کم کر وائی ہے پروفیسر بلال محی الدین نے کہاکہ پاکستان کی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ یہاں سےٹیلنٹ کی بے قدری کو ختم کیا جائے انہوں نے کہاکہ ہم بچوںکارڈیک سرجنز جن کو 1لاکھ 50ہزار روپے تنخواہ دیتے تھے انہیں سعودی عر ب اور مشرق وسطی کے ممالک 35لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر لے جاتے ہیں انہوں نے بتایاکہ پنجاب بھر کے ہسپتالوں میں کارڈیک یونٹس میںسٹاف کی کمی ہے اور صوبہ بھر میں کارڈیک کا کوئی ایسوسی ایٹ پروفیسر موجود نہیں ان کی ترقی کے حوالے سے حکومتی سطح پر رکاوٹیں دور کرنے کی ضرورت ہے آخر میں انہوں نے دل کی بیماریوں سے بچاو کے حوالے اپنے پیغام میں کہاکہ دل بیماریوں سے بچاو کے لئے سگریٹ نوشی مکمل ترک کرنے کی ضرورت ہے جبکہ اسکے ساتھ خوش خوارکی اور موٹاپے سے بچاو بھی انتہائی اہم ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں