‏بدن پہ پیرہن، خاک کے سِوا کیا ہے؟

‏بدن پہ پیرہن، خاک کے سِوا کیا ہے؟
مرے الاؤ میں، اب راکھ کے سِوا کیا ہے؟

یہ شہرِ سَجدہ گزاراں ، دیارِ کم نظراں
یتیم خانۂ اَدراک کے سِوا کیا ہے؟

تمام گنبد و مینار و منبر و مَحراب
فقیہہ شہر کی ، اَملاک کے سِوا کیا ہے؟

کُھلے سَروں کا مقدر ، بہ فیض جُہل خِرد
فریب سایۂ افلاک کے سِوا کیا ہے؟

تمام عمر کا حاصِل ، بہ فضلِ رَبِ کریم
متاع دیدۂ نمناک کے سِوا کیا ہے؟

یہ میرا دَعویٰ ، خود بینی و جہاں بینی
مری جہالتِ سِفاک کے سِوا کیا ہے؟

جہانِ فکر و عَمل میں، یہ میرا زُعم وجُود
فقط نمائشِ پوشاک کے سِوا کیا ہے؟

اپنا تبصرہ بھیجیں