ماہ ِ رمضان المبارک میں عام دنوں کی نسبت شیڈول کسی حد تک غیر معمولی طور پر مُختلف نظر آتا ہے ۔ اللہ رب العزت کی جانب سے عبادات کے لیئے خاص تُحفہ اشرف المخلوقات کو عطا کیا جاتا ہے اور شیطان کو قید کر دیا جاتا ہے دراصل شیطان انسان کے اندر ہی ہوتا ہے جس کو ایمانی طاقت و عبادات کے خوبصورت عمل سے قید کیا جاتا ہے مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ موجودہ حالات میں بلکہ خصوصا” ماہ ِ رمضان میں ہمیں شیطان کی شکل میں زخیرہ اندوز اور مہنگائی کرنے والے انسان کُھلے عام دندناتے پھرتے ہوئے نظر آتے ہیں جنہوں نے عام آدمی سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے ایسے غریب , نادار اور بیمار شخص بے چارہ کیا کرے ۔
آج ہم روزمرہ کی طرح نماز ِ ظہرین کی ادایئگی کے بعد آرام کر رہے تھے کہ تقریبا” چار بجے برادر ِ مُحترم حسین مجروح صاحب نے بیل دی جو عمرہ کی سعادت کے بعد آج پہلی بار بہ نفسِ نفیس ملاقات کے لیئے ہمارے سامنے موجود تھے , ہم نے بیٹھانے کے لیئے ڈرایئنگ روم کھولا لیکن بھائی صاحب کا اصرار تھا کہ آپ ہمارے ساتھ اقبال راہی صاحب کی عیادت کے لیئے چلیں سو تیار ہوئے اور عازم ِ رہائش گاہ ِ راہی صاحب ہوئے , راقم نے راستے سے انھیں فون پر اطلاع کی ۔ خیر راہی صاحب کے گھر پہنچے , دستک دینے کے بعد گوشہء عافیت تک رسائی ہوئی راہی صاحب سے ملے دیکھ کر دکھ ہوا کہ اُنکی صحت اچھی نہ ہے اور دن بدن کمزور ہو رہے ہیں بازو بھی فروزن کی وجہ سے تکلیف میں ہیں , اپنی استطاعت کے مطابق علاج تو کر رہے ہیں مگر روز افزوں مہنگائی اور اشرافیہ و مافیا کی مہربانی سے ہر شے بشمول دوایئوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں جہاں سیب ,کیلے اعر اپنی ٹانگوں پر صحیح طور پر کھڑا نہ یونے والا برائلر مرغ بھی پانچ سو روپ سے تجاوز کر جائے وہاں غریب کیسے زندہ رہے گا , وہ ایسے میں کسی آسمانی امداد کا ہی مُنتظر ہو گا ۔
ادب کی ترویج و ترقی کے نام پر قائم تنظیمیں اور ادب و فن کے نام پر سرکاری ادارے ایسے میں جشن اور میلے ٹھیلوں میں مصروف نظر آتے ہیں غریب شاعر و ادیب علاج صحیح نہ ہونے کی وجہ سے اپنے آخری وقت کی طرف نظریں لگائے ہوئے ہیں مگر شاید ایسی صورتحال سے کسی کو کچھ فرق نہ پڑے مگر جینوئن ادیب شاعر کے ضائع ہونے سے ادب کا کتنا نقصان ہو گا اِس کا انھیں کچھ اندازہ نہیں وُہ صرف اپنے زاتی مفاد کی تکمیل اور اپنے قریبی حلقے میں شامل شخصیات کو نوازنے کو شاید ادب کی خدمت تصور کرتے ہوں ۔ خُدارا مفاد کی عینک کو اتار کے صحیح معنی میں ادب اور ادیب کی خدمت کریں اور میلے ٹھیلوں پر کڑؤڑوں روپے ضائع کرنے کے بجائے بیمار غریب ادیب کی حالت بہتر کرنے کے لیئے اس کے علاج معالجے اور امداد کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں ۔
خیر کچھ وقت اقبال راہی صاحب کے ساتھ گذارنے اور انکی خواہش کی تکمیل کے لیئے گوشہء عافیت میں انکی خواہش پر کیمرے کو حرکت میں لانے کے بعد مجروح بھائی کے ہمراہ واپس گھر کی طرف چل دیئے اور افطار سے قبل روزہ داروں کے ہجوم سے بچتے بچاتے خیریت کے ساتھ انھوں نے ہمیں ہمارے گھر پہنچا دیا ۔ سلامت رہیں ہمارے پیارے اللہ کریم ہم سب پر اپنا فضل و کرم فرمائے ۔ آمین