mohsin jafery

غزل

ماورائے خیال ہے ،مرا دکھ
آپ اپنی مثال ہے ،مرا دکھ

ہر زمانہ جواب دہ ہو گا
اک مسلسل سوال ہے ،مرا دکھ

تم اسے چھو کے دیکھ سکتے ہو
حامل_خدوخال ہے ،مرا دکھ

یہ بھی زندہ ترے خیال سے ہے
یوں مرا ہم خیال ہے ،مرا دکھ

رزق یہ کربلا سے لیتا ہے
اس لئیے لازوال ہے ،مرا دکھ

میری حالت کو دیکھ کر محسن
خود بھی دکھ سے نڈھال ہے ،مرا دکھ
(محسن جعفری)

اپنا تبصرہ بھیجیں