اب صنعتی یونٹوں کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہے۔کپڑے کی صنعت کے علاوہ آٹے، پٹ سن، بناسپتی گھی، خوردنی تیل، مشروبات، شکر، پلائی ووڈ، چپ بورڈ، مصنوعی کھاد، ہوزری، نشاستہ، گلو کوز، آرٹ سلک، ٹیکسٹائل مشینری، زرعی آلات اور کلاک تیار کرنے کے بہت سے کارخانے ہیں۔
صابن سازی کی صنعت بھی خاصی عروج پر ہے۔فیصل آباد کو قائد اعظم محمد علی جناح کی میزبانی کا شرف بھی حاصل ہے۔ قائد اعظم ۱۹۴۳ء میں تحریکِ پاکستان کے دوران یہاں تشریف لائے تھے اور دھوبی گھاٹ کے میدان میں ہزاروںمسلمانوں کے اجتماع سے خطاب فرمایا تھا۔ ۱۹۵۱ ء میں فیصل آباد کی آبادی ایک لاکھ ۷۹ ہزار تھی۔ ۱۹۶۱ء میں چار لاکھ ۲۵ ہزار، ۱۹۷۲ء میں آٹھ لاکھ ۲۳ ہزار اور ۱۹۹۱ء میں گیارہ لاکھ چار ہزار تھی۔
فیصل آباد گو کہ ایک صدی پرانا شہر ہے اور اس کی تہذیبی جڑیں زیادہ گہری اور قدیم نہیں ہیں۔ قیامِ پاکستان سے پہلے پنجابی شاعری میں سُندر داس عاصی، نند لال پوری اور تیجا سنگھ صابر کے نام نمایاں تھے۔ ان میں سے سندر داس عاصی ۱۹۰۶ء میں پیدا ہوئے اور تقسیمِ ملک کے وقت لدھیانہ (بھارت) میںمنتقل ہو گئے تھے۔ ’’پرلے پار‘‘ کے نام سے آپ کا مجموعہ کلام شائع ہوا۔ نند لال نور پوری ضلع لائلپور (فیصل آباد) کے گاؤں نورپور میں ۱۹۰۶ء میں پیدا ہوئے۔ خالصہ کالج لائلپور میں زیرِتعلیم رہے۔ ادب و انشاء سے طبعی لگاؤ تھا۔ شعر و شاعری، افسانہ نگاری اور ڈرامہ نویسی کی۔ فلم ’’منگتی‘‘ کی کہانی اور مکالمے ا ور گیت وغیرہ ترتیب دئیے۔ آپ کی تصانیف میں نور پریاں، ونگاں، چنگیاڑے، جیوندا پنجاب اور میرے پنجاب شامل ہیں۔ تیجاسنگھ صابر کا تعلق بھی لائلپور سے تھا۔ قیامِ پاکستان کے وقت بھارت میں منتقل ہو گئے اور دہلی میں مقیم ہوئے۔
آپ کی تصانیف میں پرچھانویں ، یادگار، پورب دا چانن اور جگدیاں جوتاں وغیرہ شامل ہیں۔مشہور انڈین فلمی گیت کار ساحر لدھیانوی بھی فیصل آباد میں رہے تھے۔فیض جھنجھانوی، رفعت ہاشمی، سعید الفت، صائم چشتی، حزیں لدھیانوی، ثمر فردوسی، جمال الدین، حافظ لدھیانوی، جان جوزف، حامدالوارثی، بخش لائلپوری، علامہ نور بخش توکلی جیسے ادیب اور شاعر بھی فیصل آباد کی دھرتی سے تعلق رکھتے تھے۔موجودہ دور کی جن اہم علمی و ادبی شخصیات کا تعلق فیصل آباد سے ہے۔ ان میں ڈاکٹر محمد باقر، باری علیگ، حافظ لدھیانوی، ستار طاہر، ظہور عالم شہید، نصرت صدیقی ، افضل احسن رندھاوا، پروفیسر ڈاکٹر محمد اختر چیمہ، شفقت حسین شفقت، ڈاکٹر انعام الحق جاوید، ڈاکٹر سعید اختر وارثی وغیرہ کے نام خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
سائنس کے شعبے میں بین الاقوامی شہرت اختیار کرنے والے سائنسدان ڈاکٹر سعید اختر دُرّانی ۱۹۲۱ء میں فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔ سائنسی خدمات کے صِلے میں ستارئہ امتیاز سے نوازا گیا۔ یہاں کے ایک اور سائنسدان ڈاکٹر ایم اے عظیم ہیں۔آرٹسٹ ضیاء محی الدین، گلوکار مرحوم نصرت فتح علی خاں، راحت فتح علی خاں اور فلمی اداکارہ ریشم کا تعلق بھی فیصل آباد سے ہے۔ مرحوم نصرت فتح علی خاں نے قوالی اور مخصوص گائیگی میں منفرد مقام حاصل کیا اور بین الاقوامی شہرت حاصل کی۔
