کوئی فریاد ترے دل میں دبی ہو جیسے تو نے آنکھوں سے کوئی بات کہی ہو جیسے جاگتے جاگتے اک عمر کٹی ہو جیسے جان باقی ہے مگر سانس رکی ہو جیسے ہر ملاقات پہ محسوس یہی ہوتا ہے مجھ مزید پڑھیں
اے جذبۂ دل گر میں چاہوں ہر چیز مقابل آ جائے منزل کے لیے دو گام چلوں اور سامنے منزل آ جائے اے دل کی لگی چل یوں ہی سہی چلتا تو ہوں ان کی محفل میں اس وقت مجھے مزید پڑھیں
”استاد محترم کو میرا سلام کہنا “ کتنی محبتوں سے پہلا سبق پڑھایا میں کچھ نہ جانتا تھا سب کچھ مجھے سکھایا ان پڑھ تھا اور جاہل قابل مجھے بنایا دنیائے علم و دانش کا راستہ دکھایا اے دوستو ملیں مزید پڑھیں
اُنکے اندازِ کرم اُن پہ وہ آنا دِل کا ہائے وہ وقت وہ باتیں وہ زمانہ دِل کا نہ سُنا اُس نے توجہ سے فسانہ دِل کا عُمر گُزری ہے مگر درد نہ جانا دِل کا کُچھ نئی بات نہیں مزید پڑھیں
ہاتھ خالی ہیں ترے شہر سے جاتے جاتے جان ہوتی تو مری جان لٹاتے جاتے اب تو ہر ہاتھ کا پتھر ہمیں پہچانتا ہے عمر گزری ہے ترے شہر میں آتے جاتے اب کے مایوس ہوا یاروں کو رخصت کر مزید پڑھیں
جھوٹ کہتے ہیں کہ آواز لگا سکتا ہے ڈوبنے والا فقط ہاتھ ہلا سکتا ہے اور پھر چھوڑ گیا وہ جو کہا کرتا تھا کون بدبخت تجھے چھوڑ کے جا سکتا ہے راستہ بھولنا عادت ہے پرانی اس کی یعنی مزید پڑھیں
کچھ دن تو بسو مری آنکھوں میں پھر خواب اگر ہو جاؤ تو کیا کوئی رنگ تو دو مرے چہرے کو پھر زخم اگر مہکاؤ تو کیا جب ہم ہی نہ مہکے پھر صاحب تم باد صبا کہلاؤ تو کیا مزید پڑھیں
مِرا پیمبر ﷺ عظیم تر ہے کمالِ خلّاق ذات اُس کی جمالِ ہستی حیات اُس کی بَشَر نہیں عَظَمَتِ بَشَر ہے مِرا پیمبر ﷺ عظِیم تر ہے وہ شرَحِ اَحکامِ حَق تعالیٰ وہ خود ہی قانُون خود حوالہ وہ خود مزید پڑھیں
فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر ہم بھی بےبس نہیں ، سہارا نہیں خود انہی کو پکاریں گے ہم دور سے راستے میں اگر پاؤں تھک جائیں گے جیسے ہی سبز گنبد نظر آئے گا بندگی کا قرینہ بدل مزید پڑھیں
جب تیری ُدھن میں جیا کرتے تھے ہم بھی چپ چاپ پھرا کرتے تھے آنکھ میں پیاس ہوا کرتی تھی دل میں طوفان اٹھا کرتے تھے لوگ آتے تھے غزل سننے کو ہم تری بات کیا کرتے تھے سچ سمجھتے مزید پڑھیں