یہ نفرت ہو نہیں سکتی، محبت کر نہیں پاتے کبھی ہم جی نہیں سکتے، کبھی ہم مر نہیں پاتے انہی لوگوں میں لکھ دونام میرا اے سفر زادوں جو گاؤں سے نکلتے ہیں تو واپس گھر نہیں پاتے اِسی کارن مزید پڑھیں
کیا عجب وقت مرے شہر پہ آیا ہوا ہے ہم نے خود گهر کو حوالات بنایا ہوا ہے تو اگر جائے تو وہ راستہ دے دے گا تجهے میں نے دریا کو ترا نام بتایا ہوا ہے کاش کچهه دیر مزید پڑھیں
The Raven (Edger ellen poe) مَن بوجھل شب گہری اندھیری، نیند میں اُلجھی سوچیں میری اور اچانک ٹھک ٹھک ٹھک ٹھک دروازے پر کوئی دستک کس نے مجھ کو چونکایا تھا دروازے پر کون آیا تھا ؟ میں زیرِ لب مزید پڑھیں
مر کے اپنی ہی اداؤں پہ اَمر ہو جاؤں اُن کی دہلیز کے قابل میں اگر ہو جاؤں اُن کی راہوں پہ مجھے اتنا چلانا یارب کہ سفر کرتے ہوئے گردِ سفر ہو جاؤں زندگی نے تو سمندر میں مجھے مزید پڑھیں
حسرتؔ موہانی کی مشہور غزل جس کو استاد غلام علی نے گا کر چار چاند لگا دیے۔ چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے ہم کو اب تک عاشقی کا وہ زمانا یاد ہے باہزاراں اضطراب و صدہزاراں اشتیاق مزید پڑھیں
آنکھ کے نیم وا دریچے پر نیند نے دستِ مرمریں رکھا اور اِک دل فریب دستک دی کوئی سنتا تو دیکھنے آتا بارہا دستکوں سے اکتا کر اُس نے بے اِذن جھانکنا چاہا پھر جو جھانکا تو آنکھ کے اندر مزید پڑھیں
شاعر ؛ پیرزاده قاسم غم سے بہل رہے ہیں آپ آپ بہت عجیب ہیں درد میں ڈھل رہے ہیں آپ آپ بہت عجیب ہیں سایۂ وصل کب سے ہے آپ کا منتظر مگر ہجر میں جل رہے ہیں آپ آپ مزید پڑھیں
ہاتھ خالی ہیں ترے شہر سے جاتے جاتے جان ہوتی تو مری جان لٹاتے جاتے اب تو ہر ہاتھ کا پتھر ہمیں پہچانتا ہے عمر گزری ہے ترے شہر میں آتے جاتے اب کے مایوس ہوا یاروں کو رخصت کر مزید پڑھیں
خدا کرے میری ارض پاک پر اترے وہ فصلِ گل جسے اندیشہء زوال نہ ہو یہاں جو پھول کھلے وہ کِھلا رہے برسوں یہاں خزاں کو گزرنے کی بھی مجال نہ ہو یہاں جو سبزہ اُگے وہ ہمیشہ سبز رہے مزید پڑھیں
وست کیا خوب وفاؤں کا صلہ دیتے ہیں ہر نئے موڑ پر اِک زخم نیا دیتے ہیں تم سے تو خیر گھڑی بھر کی ملاقات رہی لوگ صدیوں کی رفاقت کو بُھلا دیتے ہیں کیسے ممکن ہے کہ دھواں بھی مزید پڑھیں