کھینچ کر رات کی دیوار پہ مارے ہوتے میرے ہاتھوں میں اگر چاند ، ستارے ہوتے ہم نے اک دوجے کو خود ہار دیا دکھ ہے یہی کاش ہم دنیا سے لڑتے ہوئے ہارے ہوتے یہ جو آنسو ہیں ، مزید پڑھیں
اِس سدھائے ہوئے حیوان سے ڈر لگتا ہے سچ تو یہ ہے، مجھے انسان سے ڈر لگتا ہے تم نے قاتل کو بھی جنت کی بشارت دے دی مجھ کو واعظ ترے ایمان سے ڈر لگتا ہے کوئی ڈرتا نہیں مزید پڑھیں
یہ پچھلے عشق کی باتیں ہیں جب آنکھ میں خواب دمکتے تھے جب دلوں میں داغ چمکتے تھے جب پلکیں شہر کے رستوں میں اشکوں کا نور لٹاتی تھیں جب سانسیں اجلے چہروں کی تن من میں پھول سجاتی تھیں مزید پڑھیں
ان سے ہو روز ملاقات ضروری تو نہیں ہو ملاقات میں کچھ بات ضروری تو نہیں جام چھلکاتی ہو برسات ضروری تو نہیں مے کشی رند خرابات ضروری تو نہیں یوں تو ہر رات کی قسمت میں ہے سحر لیکن مزید پڑھیں
ہر ظلم ترا یاد ہے بھولا تو نہیں ہوں اے وعدہ فراموش میں تجھ سا تو نہیں ہوں اے وقت مٹانا مجھے آسان نہیں ہے انساں ہوں کوئی نقش کف پا تو نہیں ہوں چپ چاپ سہی مصلحتاً وقت کے مزید پڑھیں
کسی کا بھی دُکھ ہو، اپنے سینے میں درد ہونا ہے کتنا مشـــکل قلــــم قبیلے کا فـــرد ہونا! چھپائے پھرتا ہوں کوئی انجان درد دِل میں کہ بے سبب تو نہیں یہ آہوں کا سَرد ہونا غزہ کے حالات دیکھتا مزید پڑھیں
یہ جو ننگ تھے یہ جو نام تھے مجھے کھا گئے یہ خیال پختہ جو خام تھے مجھے کھا گئے کبھی اپنی آنکھ سے زندگی پہ نظر نہ کی وہی زاویے کہ جو عام تھے مجھے کھا گئے میں عمیق مزید پڑھیں
خود مرے نبی نے بات یہ بتا دی ، لانبی بعدی ہر زمانہ سن لے یہ نوائے ہادی ، لانبی بعدی لمحہ لمحہ ان کا طاق میں ہوا کے جگمگانے والا آخری شریعت کوئی آنے والی اور نہ لانے والا مزید پڑھیں
کبھی اُن کا نام لینا کبھی اُن کی بات کرنا مرا ذوق اُن کی چاہت، مرا شوق اُن پہ مرنا وہ کسی کی جھیل آنکھیں وہ میری جُنوں مزاجی کبھی ڈُوبنا اُبھر کر کبھی ڈُوب کر اُبھرنا ترے منچلوں کا مزید پڑھیں
محفلیں لٹ گئیں جذبات نے دم توڑ دیا ساز خاموش ہیں نغمات نے دم توڑ دیا ہر مسرت غم دیروز کا عنوان بنی وقت کی گود میں لمحات نے دم توڑ دیا ان گنت محفلیں محروم چراغاں ہیں ابھی کون مزید پڑھیں