‏گاجر

گاجر میں کیلشیم، پوٹاشیم، وٹامن اے، وٹامن بی، وٹامن E ، فائبر اور پروٹین کے علاوہ بہت سے قدرتی اجزاء پائے جاتے ہے اس میں قدرتی طور پہ اینٹی آکیڈینٹس ہوتا ہے جو کینسر کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرتا ہے کینسر کے جراثیم ختم کرتی ہے اس کے اندر جراثیم مارنے کی صلاحیت بہت زیادہ ہوتی ہے اس لئے پرانے زمانے میں لوگ پیٹ کے کیڑے مارنے کیلئے گاجر کو استعمال کرتے تھے
گاجر کو غریب کا سیب کہا جاتا ہے۔
اس کی افادیت سیب کے برابر ہے گاجر بینائی کیلئے مفید ہے
دماغی کام کرنے والوں کیلئے بہترین تحفہ ہے
اس کے جوس کا باقاعدہ استعمال دانت، بال، ناخن اور ہڈیوں کے لیے انتہائی مفید ہے روزانہ گاجر کا جوس پینے سے نہ صرف آپکا جگر صحت مند رہے گا بلکہ اس کے اندر کینسر کی رسولیوں کو ختم کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہے اس کا جوس گردوں اور لبلبے کو طاقت دیتا ہے قوت مدافعت بڑھا کے بیماری کے خلاف لڑنے میں بہت مددگار ہے اس کو کھانے سے قبض نہیں ہوتی خون میں کولیسٹرول اور شوگر کے لیول کو کنٹرول رکھتی ہے اس میں تمام سبزیوں سے زیادہ غذائیت ہے یرقان سے نجات دیتی ہے
خون پیدا کرتی ہے رنگ نکھارتی ہے
پیشاب کی جلن اور بدبو کو ختم کرتی ہے دل کی دھڑکن،ہائی بلڈ پریشر، معدہ کی گیس، تیزابیت میں گاجر بے حد مفید ہے۔
کچی گاجر کو بطور سلاد کھانے سے فائبر کی اچھی مقدار حاصل ہوتی ہے
ہمارے ہاں اسے بطور سلاد ۔سالن۔حلوہ۔مربع۔جوس۔اور کیک میں شامل کر کے کھایا جاتا ہے بہتر ہے بازاری جوس کی بجاۓ گاجر کا جوس پیٸں اور صحت برقرار رکھیں
احتیاط
دھو کر کھائیں پیٹ میں مروڑ پیدا کرتی یے ہلکا سا نمک لگا کر کھائیں
کھانوں کے درمیانی وقفہ میں کھائیں یا نہار منہ کھاٸیں دوپہر کے کھانے ساتھ بطور سلاد کھاٸیں ۔
ابھی اس کا موسم ہے اس سے بھرپور فاٸدہ اٹھاٸیں ۔
آپ کو سب سے زیادہ گاجر کیسے پسند ہے۔؟ جوس میں۔ سالن میں۔حلوے میں۔سلاد میں۔کیک میں۔؟ ضرور بتاٸیں

اپنا تبصرہ بھیجیں